منی کے بارے میں عام طور پر یہی خیال ہے کہ یہ زیادہ سے زیادہ گاڑھی اور لیس دار ہونی چاہئے۔ پتلے اور چپچپے پانی جیسی منی کمزوری اور مرض کی وجہ مانی جاتی ہے، کیونکہ پتلی منی میں کم ٹھہرنے اور جماع میں طاقت کی کمی مانی جاتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ پتلی منی سے ٹھہرنے میں کامیابی اور عورت کی خواہش پوری نہیں ہوپاتی اور نہ ہی مرد میں پورا جوش ہوپاتا ہے۔ اگر کسی کو پتلی منی کی شکایت ہو تو اسے جسمانی کمزوری بھی محسوس ہوتی ہے، جس کی وجہ سے اس میں کام کی خواہش کی کمی بھی پائی جاتی ہے، اس لئے ایسے مرد کو کسی اچھے ڈاکٹر یا حکیم سے اپنی منی کی جانچ کراکر اس کا علاج کرالینا چاہئیے۔ حکیموں کے پاس اس طرح کی بہت سی دوائیاں موجود ہیں جن کے استعمال سے منی گاڑھی ہوجاتی ہے۔
دراصل گاڑھی منی ہی جسم کی جنسی طاقت اور پھرتی کا باعث ہے اور اس کی حفاظت کرنا بہت ضروری ہے۔ زیادہ منی ضائع ہوجانے کی وجہ سے مرد مریض و کمزور ہوجاتا ہے۔
کثرتِ رجوع سے بھی منی کمزور اور پتلی ہوجاتی ہے، اس لئے دوسری بار رجوع کے لئے مناسب وقت کا فرق رکھنا بہت ضروری ہے۔ آدمی کے جسم کی بناوٹ ہی ایسی ہوتی ہے کہ زیادہ منی اکٹھا ہونے پر خواب میں نکل جاتی ہے، اس کو روکنے سے بھی بہت سے امراض پیدا ہوسکتے ہیں۔
Share your thoughts Cancel reply
Your email address will not be published. Required fields are marked *
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
Comment